'سیکورٹی خدشات کے وجہ سے رات کو سروس بند کر دی گئی ہے': ریسکیو 1122 ٹانک

postImg

محمد زعفران میانی

postImg

'سیکورٹی خدشات کے وجہ سے رات کو سروس بند کر دی گئی ہے': ریسکیو 1122 ٹانک

محمد زعفران میانی

خیبر پختونخوا کے شہر ٹانک کی سلمیٰ بی بی کی بڑی بہن گذشتہ سال 24 دسمبر کو گردن توڑ بخار کی وجہ سے فوت ہوئیں تو سلمٰی شدید ذہنی تناؤ کا شکار ہوگئیں۔

اگلے روز اس کیفیت نے مزید شدت اختیار کی جس کے باعث 16 سالہ سلمیٰ رات سوا گیارہ بجے بے ہوش ہو گئی۔

اہل خانہ کے ہاتھ پاؤں پھول گئے کیونکہ ایک روز قبل ہی وہ سلمیٰ کی بڑی بہن کی اچانک موت کی وجہ سے نڈھال تھے اوپر سے اس کی طبیعت بھی بگڑ گئی۔

سلمیٰ کے ماموں زاد بھائی شاہد وینس کے مطابق انہوں نے سلمیٰ کو ہسپتال لے جانے کے لیے ریسیکو 1122 سے فون کے ذریعہ رابطہ کیا جہاں سے انہیں بتایا گیا کہ "سیکورٹی خدشات کے وجہ سے رات کو سروس بند کردی گئی ہے"۔

اس مختصر سے جواب کے بعد دوسری طرف سے فون کاٹ دیا گیا۔

یہ سُن کر سب پریشان ہو گئے کیونکہ کے ان کے علاقہ قاضیاںوالہ سے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال کا فاصلہ اگرچہ ایک کلومیٹر کے قریب ہے لیکن ان کے پاس کوئی ذاتی سواری تھی اور نہ ہی رات گئے کوئی ٹیکسی رکشتہ دستیاب تھا۔

"شدید سردی میں بچی کو اٹھا کر پیدل ہسپتال لے جانا بھی ایک تکلیف دہ کام تھا۔ لیکن مرتے کیا نہ کرتے۔ بالآخر ہم نے سلمیٰ کو چارپائی پر ڈالا اور چار آدمی چارپائی کو کندھوں پر اٹھا کر اُسے ہسپتال لائے"۔

شاہد بتاتے ہیں کہ ریسکیو سروس تو حالتِ جنگ میں بھی بند نہیں ہوتی، ٹانک شہر میں امن وامان کا کوئی سنگین مسئلہ بھی نہیں ہے۔

 "اس کے برعکس قریبی ضلع لکی مروت میں سیکورٹی صورتِ حال کافی خراب ہے لیکن وہاں سروس ہمہ وقت دستیاب ہے"۔

وہ کہتے ہیں کہ ضلع ٹانک میں رات 11 بجے کے بعد ریسکیو 1122سیکورٹی خدشات کے باعث اپنی سروس بند کر دیتا ہے۔

"حالانکہ اس قسم کی سروس کی اصل ضرورت تو رات کے وقت ہی ہوتی ہے جب مریضوں کو بر وقت ہپستال پہنچانے کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ موجود نہیں ہوتی"۔

خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالخلافہ پشاور سے 280 کلومیٹر جنوب میں واقع ٹانک کی ضلعی حدود ڈیرہ اسماعیل خان، لکی مروت اور قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان سے ملی ہوئی ہیں۔

<p>ٹانک میں 20دسمبر 2022 سے رات 11 بجے کے بعد ریسکیو سروس بند ہے<br></p>

ٹانک میں 20دسمبر 2022 سے رات 11 بجے کے بعد ریسکیو سروس بند ہے

2017ء کی مردم شماری کے مطابق ضلع ٹانک کی آبادی چار لاکھ کے قریب ہے۔ ساڑھے تین لاکھ افراد دیہات میں رہتے ہیں۔

ریسکیو 1122 کے ڈسٹرکٹ ایمر جنسی آفیسر وقاص عالم کا کہنا ہے کہ چند ماہ سے خیبر پختونخوا میں عمومی اور اس کے جنوبی اضلاع میں خصوصی طور پر پولیس اہلکاروں پر حملوں کی وجہ سے امن و امان کی صورتِ حال خراب ہوئی تو 20 دسمبر 2022ء کو اس سروس کو رات کے اوقات کے لیے بند کر دیا گیا۔

"ہمارے اپنے دفتر میں بھی سیکورٹی کا کوئی خاص بندوبست نہیں ہے جس کی وجہ سے کسی بھی وقت ناخوشگوار واقعہ پیش آسکتا ہے"۔

ان کا کہنا ہے کہ 28 دسمبر کو ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کو تحریری طور پر درخواست کی گئی کہ ان کے دفتر اور رات کے وقت ریسکیو 1122 کی گاڑیوں کی آمد و رفت کے لیے سیکورٹی فراہم کی جائے لیکن اس پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا۔ "اس کے بعد ہمیں مجبوراً رات11 بجے کے بعد ریسکیو سروس بند کرنا پڑی"۔

وقاص عالم پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن لمیٹڈ کی کارگردگی سے بھی مطمئن نہیں ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ اب تک ریسکیو 1122 کا ٹال فری نمبر بھی مکمل طور پر فعال نہیں۔

"ہم نے کئی مرتبہ شکایت درج کروائی لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی جس کی وجہ سے ہم اپنی خدمات صحیح طرح سے سر انجام نہیں دے سکتے جس سے انسانی زندگی کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں"۔

انہوں نے بتایا کہ گذشتہ ایک سال میں ریسکیو 1122 نے ایک ہزار 486 مریضوں کو ملک کے دیگر بڑے ہسپتالوں میں منتقل کیا۔

عملے کی کمی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ضلع بھر کی چار لاکھ  آبادی کے لیے ان کے پاس صرف 74 افراد پر مشتمل سٹاف ہے جس سے 24 گھنٹے سروس بحال رکھنا بہت مشکل ہے۔

ان کے خیال میں ایک ہزار679 مربع کلومیٹر پر پھیلی اتنی بڑی آبادی کے لیے کم از کم 150 اہلکاروں کا سٹاف ہونا ضروری ہے۔

فیک (جعلی) ٹیلی فون کالز بھی ان کے ادارے کے لیے ایک بڑا مسئلہ ہے۔

ان کا کہنا ہے گذشتہ سال ریسکیو 1122 کو مجموعی طور پر 31 ہزار 601 کالیں موصول ہوئیں جن میں 53 فیصد یعنی 17 ہزار 53 جعلی کالیں تھیں۔

وقاص عالم کہتے ہیں کہ بسا اوقات وہ فون کرنے والے کے بتائے ہوئے پتے پر پہنچتے ہیں لیکن وہاں کوئی بیمار موجود ہی نہیں ہوتا ہے جس سے نہ صرف ان کا وقت ضائع ہوتا ہے بلکہ بعض اوقات وہاں مصروف ہونے کی وجہ سے ٹیم اصل بیماروں تک بر وقت پہنچ نہیں پاتی"۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر وقار احمد نے ریسکیو محکمے کی جانب سے تحریری درخواست موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے سُجاگ کو بتایا کہ قانون کے مطابق کسی بھی سرکاری ادارے کو سیکورٹی کی فراہمی انسپکٹر جنرل آف پولیس کی منظوری سے مشروط ہے۔

"یہ ضلعی پولیس کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے۔ ہمیں درخواست موصول ہو چکی ہے جسے طے شدہ طریقہ کار کے مطابق دیکھا جائے گا"۔  

ڈی پی او رات کے اوقات میں ریسکیو سروس کی معطلی پر حیرت کا اظہار کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ " ریسکیو ٹیموں کو دہشت گردوں نے بھی کبھی نشانہ نہیں بنایا۔ اس بنیاد پر سروس معطل کرنا سمجھ سے بالا تر ہے"۔

یہ بھی پڑھیں

postImg

نشتر ہسپتال جانے والے مریضوں پر ٹریفک کی نشتر زنی اور ایمبولینس میں تڑپتے مریض

مریضوں کو دیگر اضلاع منتقلی کے حوالے سے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال ٹانک ڈاکٹر عباس شیرانی نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال نہ صرف ٹانک بلکہ ٹانک کے جنوب میں واقع ضلع اپر وزیرستان کو بھی صحت سہولیات فراہم کرنے والا واحد ہسپتال ہے۔

ڈاکٹر شیرانی کے مطابق اس ہپستال میں ہر ماہ 20 ہزار سے زائد مریضوں کو صحت کی دستیاب سہولیات مہیا کی جاتی ہیں۔

ٹانک کا ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال سی کیٹگری طبّی مرکز ہے جس میں امراضِ قلب، نفسیاتی مسائل، بچوں کے امراض، سینے اور تپِ دق، گُردوں کی صفائی (ڈائیلیسز)، جِلد، بچوں کی سرجری اور نیورو سرجری کے شعبہ جات سرے سے موجود ہی نہیں ہیں۔

ڈاکٹر شیرانی کہتے ہیں کہ اسی وجہ سے اس ہسپتال سے روزانہ کی بنیاد پر کافی تعداد میں مریضوں کو صوبہ کے دوسرے ہسپتالوں کو ریفر کیا جاتا ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ریسکیو 1122 کا یہ مطالبہ درست ہے کہ سٹاف کی تعداد کم سے کم دوگنا ہونی چاہیے۔

تاریخ اشاعت 17 مارچ 2023

آپ کو یہ رپورٹ کیسی لگی؟

author_image

محمد زعفران میانی کا تعلق جنوبی ضلع ٹانک سے ہے۔ وہ حالات حاضرہ اور اپنے آبائی شہر کے مقامی مسائل پر رپورٹنگ کرتے ہیں۔

سوات: سرکاری دفاتر بناتے ہیں لیکن سرکاری سکول کوئی نہیں بناتا

thumb
سٹوری

صحبت پور: لوگ دیہی علاقوں سے شہروں میں نقل مکانی پر کیوں مجبور ہیں؟

arrow

مزید پڑھیں

User Faceرضوان الزمان منگی
thumb
سٹوری

بارشوں اور لینڈ سلائڈز سے خیبر پختونخوا میں زیادہ جانی نقصان کیوں ہوتا ہے؟

arrow

مزید پڑھیں

User Faceعمر باچا

یہ پُل نہیں موت کا کنواں ہے

thumb
سٹوری

فیصل آباد زیادتی کیس: "شہر کے لوگ جینے نہیں دے رہے"

arrow

مزید پڑھیں

User Faceنعیم احمد
thumb
سٹوری

قانون تو بن گیا مگر ملزموں پر تشدد اور زیرِ حراست افراد کی ہلاکتیں کون روکے گا ؟

arrow

مزید پڑھیں

ماہ پارہ ذوالقدر

تھرپارکر: انسانوں کے علاج کے لیے درختوں کا قتل

thumb
سٹوری

"ہماری عید اس دن ہوتی ہے جب گھر میں کھانا بنتا ہے"

arrow

مزید پڑھیں

User Faceنعیم احمد

دریائے سوات: کُنڈی ڈالو تو کچرا نکلتا ہے

thumb
سٹوری

قصور کو کچرہ کنڈی بنانے میں کس کا قصور ہے؟

arrow

مزید پڑھیں

افضل انصاری
thumb
سٹوری

چڑیاں طوطے اور کوئل کہاں غائب ہو گئے ہیں؟

arrow

مزید پڑھیں

User Faceنادیہ نواز

گیت جو گائے نہ جا سکے: افغان گلوکارہ کی کہانی

Copyright © 2024. loksujag. All rights reserved.
Copyright © 2024. loksujag. All rights reserved.