کتے مار مہم نہیں چلے گی: حیدر آباد کے پانچ ہزار آوارہ کتوں کو ویکسین لگانے کی تیاریاں

postImg

راشد لغاری

loop

انگریزی میں پڑھیں

postImg

کتے مار مہم نہیں چلے گی: حیدر آباد کے پانچ ہزار آوارہ کتوں کو ویکسین لگانے کی تیاریاں

راشد لغاری

loop

انگریزی میں پڑھیں

حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد کے 35 سالہ جاوید رات کے وقت کتوں کو آٹوبھان روڈ پر کھانا کھلانے آتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ میں روزانہ 30 سے 40 کتوں کو 15 سو سے دو ہزار روپے تک کی سپیشل فیڈ اور گوشت کھلاتا ہوں اور یہ سلسلہ 10 سال سے چل رہا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ "لوگ تو پالتو کتوں کو کھانا کھلاتے ہیں، میں گلیوں میں گھومنے والے بھوکے کتوں کو کھانا کھلانے گھر سے آتا ہوں۔ میں نے شوق سے اکیلے اس کام کو شروع کیا تھا لیکن اب لوگ اس مقصد کے لیے چندہ دینے لگے ہیں۔"

 وہ کہتے ہیں کہ کتوں کو مارنا نہیں چاہیے، وہ انسانوں کے اچھے دوست بن سکتے ہیں۔

قاسم آباد میں رہائش پذیر سرکاری ملازم عبدالستار کہتے ہیں کہ ان کی 10 سالہ بیٹی نجمہ کو محلے میں آوارہ اور پاگل کتے نے ٹانگ پر کاٹا ہے۔

"میں سول ہسپتال حیدر آباد گیا مگر وہاں پاگل کتے کے کاٹنے کی ویکسین موجود نہیں تھی اس لیے نجی میڈیکل سٹور سے 25 سو روپے میں خرید کر لگوائی ہے۔”

ان کے مطابق ہسپتال میں کتوں کے کاٹنے کی عام ویکسین تو دستیاب تھی مگر آر آئی جی (ایکوریب ریگ) ویکسین دستیاب نہیں تھی جو ریبیز زدہ یا پاگل کتے کا شکار بننے والوں کو لگائی جاتی ہے۔

حیدر آباد سول ہسپتال میں کتوں کے کاٹنے کی ویکسین لگانے کے سنٹر میں بطور انچارج کام کرنے والے یاسر اور الطاف نے بتایا ہمارے پاس آر آئی جی ویکسین ختم ہو گئی تھی، اس لیے پاگل کتے کے کاٹے ہوئے لوگوں کو نہیں لگ رہی تھی مگر اب یہ ویکسین دستیاب ہے۔

عبدالستار کہتے ہیں حیدر آباد شہر میں سگ گزیدگی یا کتوں کے کاٹنے کے کیس بڑھ رہے ہیں۔ حیدر آباد کی لیاقت کالونی کے رہائشی 50 سالہ سکول ٹیچر اسلم کے خیال میں آوارہ کتوں کے خلاف جب سے مہم بند ہوئی ہے، ان کی تعداد بہت بڑھ گئی ہے۔

حیدر آباد سول ہسپتال کے ایمرجنسی سنٹر میں رواں سال جنوری سے ستمبر تک چار ہزار 573 کتے کے کاٹنے کے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ جنوری 2023ء میں 569 افراد، فروری میں 481 ، مارچ میں 568، اپریل میں 504، مئی میں 500، جون میں 450، جولائی میں 437، اگست میں 476 اور ستمبر 2023ء میں 588 افراد کو کتوں نے کاٹا ہے۔

بلدیہ حکام کے مطابق ضلع حیدر آباد کی 160 یونین کونسلز میں پھیلے ہوئے آوارہ کتوں کی کل تعداد 70 ہزار کے قریب ہے۔

 زیادہ کیس سامنے آنے کے بعد حیدر آباد میونسپل کارپوریشن یا بلدیہ اعلیٰ نے آوارہ کتوں کو اینٹی ریبیز ویکسین لگانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ پاگل پن سے محفوظ رہ سکیں۔

آوارہ کتوں کو ویکسین لگانے اور محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے لیے میئر حیدر آباد کاشف شورو کی سربراہی میں اکتوبر 2023ء میں ایک اجلاس منعقد کیا گیا۔ اس میں طے ہوا کہ محکمہ لائیو سٹاک کتوں کو ویکسین لگائے گا۔ پہلے مرحلے میں حیدر آباد شہر میں پانچ ہزار آوارہ کتوں کو ویکسین لگائی جائے گی جس کے اخراجات میونسپل کارپوریشن ادا کرے گی۔ البتہ اس کے لیے بجٹ کا تعین فی الحال نہیں ہوا۔

میونسپل وٹرنری آفیسر ڈاکٹر علی اختر شاہانی کے مطابق میونسپل کارپوریشن کے پاس کتوں کو پکڑنے کے لیے تربیت یافتہ سٹاف اور ضروری آلات موجود نہیں، کتے مار مہم کا سٹاف موجود ہے، لیکن یہ مہم شروع نہیں کی جا رہی۔

آوارہ کتوں کو ویکسین لگانے کے حوالے سے ہونے والے اجلاس میں بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں کتا مار مہم پر پابندی ہے اور انہیں مارنے سے دنیا کو اچھا پیغام نہیں جائے گا۔ ان کے مطابق ویکسی نیشن کی اس مہم میں مقامی این جی اوز اور شیلٹر ہاؤسز سے بھی مدد لی جائے گی، نیز کتوں کی ویکسین جانوروں کے ہسپتالوں و سنٹرز پر تقریباً 350 روپے میں دستیاب ہو گی۔

محکمہ لائیو سٹاک حیدر آباد کے ڈپٹی ڈائریکٹر سید صابر علی شاہ نے لوک سجاگ کو بتایا کہ کتے ریبیز میں مبتلا ہو کر انسانوں کو کاٹتے ہیں اس لیے انہیں مارنے کا رواج چلا آ رہا تھا۔

ان کا کہنا تھا کتے عموماً سردیوں میں بریڈینگ شروع ہونے کے دنوں میں پاگل ہوتے ہیں۔ اس لیے بہتر ہے کہ اس سے پہلے ہم انہیں وٹرنری ہسپتال اور سنٹرز لا کر ضروری کارروائی کر لیں۔

یہ بھی پڑھیں

postImg

کراچی کے ساحلی جزیروں پر تعمیرات کا منصوبہ: ماہی گیروں اور قدرتی ماحول کے لیے سنگین خطرہ۔

انہوں نے بتایا جن کتیوں اور کتوں کی ویکسی نیشن ہو گی انہیں پہچان کے لیے بلیٹ پہنائی جائے گی۔

"کتوں کو ٹنڈو محمد خان کیٹل کالونی میں منتقل کرنے لیے خصوصی گاڑی کا اہتمام کیا جائے گا۔ اس کے لیے جانوروں کے ڈاکٹر خدمات انجام دیں گے جبکہ کتوں کو پکڑنے کی ذمہ داری میونسپل کمیٹی کے عملے کی ہو گی۔"

میئر کاشف علی شورو نے کہا کہ بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد ویکسین منگوائے گی۔ اس کے سٹاف کو کتے پکڑنے کی تربیت دی جائے گی۔ سٹاف کو ویکسین لگائی جائے گی تاکہ وہ پاگل کتوں کے کاٹنے کی صورت میں محفوظ رہیں۔ مہم کا آغاز حسین آباد سے کیا جائے گا۔

غیر سرکاری تنظیم اینیمل پروٹیکشن کی سربراہ 40 سالہ حرا خان کو جانوروں سے لگاؤ ہے۔ انہوں نے لوک سجاگ کو بتایا کہ میں نے لطیف آباد میں جانوروں کے لیے ایک چھوٹا شلٹر ہاؤس بنا رکھا ہے جس میں اس وقت پانچ گدھے اور پانچ کتے موجود ہیں۔

"ہم انہیں بیمار اور زخمی حالت میں مختلف علاقوں سے لائے تھے۔ یہاں ہم ایسے جانوروں کا علاج کرتے ہیں اور ان کی خوراک کا خیال رکھتے ہیں۔”

ان کا کہنا ہے کہ آوارہ کتوں کو ویکسین لگانی چاہیے جس کے بعد نشان دہی کے لیے ویکسنیڈ کتے کو رنگ لگایا جا سکتا ہے۔

خیال رہے کہ بلدیہ اعلیٰ حیدر آباد کی جانب سے کتوں کو ویکسین لگانے کے فیصلے سے پہلے کتوں کو مارنے کا فیصلہ ہوا تھا۔ اس کے لیے ہری پور میں واقع ایک فیکٹری کو زہر بھیجنے کے لیے چھ لاکھ روپے دیے گئے تھے۔ تاحال فیکٹری نے کتا مار زہر فراہم نہیں کیا۔ بلدیہ حکام کے مطابق ملنے پر اسے سنبھال کر رکھا جائے گا تاکہ کسی اور کام آ سکے۔

 

تاریخ اشاعت 31 اکتوبر 2023

آپ کو یہ رپورٹ کیسی لگی؟

author_image

راشد لغاری حيدرآباد سنده سے تعلق رکھتے ہیں. بطور رپورٹر صحافی. ماحولیات, انسانی حقوق اور سماج کے پسے طبقے کے مسائل کے لیے رپورٹنگ کرتے رہیں ہیں۔

چمن بارڈر بند ہونے سے بچے سکول چھوڑ کر مزدور بن گئے ہیں

thumb
سٹوری

سوات میں غیرت کے نام پر قتل کے روز بروز بڑھتے واقعات، آخر وجہ کیا ہے؟

arrow

مزید پڑھیں

User Faceوقار احمد

گلگت بلتستان: اپنی کشتی، دریا اور سکول

thumb
سٹوری

سندھ زرعی یونیورسٹی، جنسی ہراسانی کی شکایت پر انصاف کا حصول مشکل کیوں؟

arrow

مزید پڑھیں

User Faceاشفاق لغاری

خیبر پختونخوا، 14 سال گزر گئے مگر حکومت سے سکول تعمیر نہیں ہو سکا

thumb
سٹوری

فصائی آلودگی میں کمی کے لیے گرین لاک ڈاؤن کے منفی نتائج کون بھگت رہا ہے؟

arrow

مزید پڑھیں

آصف محمود
thumb
سٹوری

آن لائن گیمز سے بڑھتی ہوئی اموات کا ذمہ دار کون؟

arrow

مزید پڑھیں

User Faceعمر باچا
thumb
سٹوری

سندھ میں ایم ڈی کیٹ دوبارہ، "بولیاں تو اب بھی لگیں گی"

arrow

مزید پڑھیں

User Faceمنیش کمار

میڈ ان افغانستان چولہے، خرچ کم تپش زیادہ

ہمت ہو تو ایک سلائی مشین سے بھی ادارہ بن جاتا ہے

جدید کاشت کاری میں خواتین مردوں سے آگے

thumb
سٹوری

موسمیاتی تبدیلیاں: دریائے پنجکوڑہ کی وادی کمراٹ و ملحقہ علاقوں کو برفانی جھیلوں سے کیا خطرات ہیں ؟

arrow

مزید پڑھیں

User Faceسید زاہد جان
Copyright © 2024. loksujag. All rights reserved.
Copyright © 2024. loksujag. All rights reserved.