ٹنڈو محمد خان کی سیاست میں قوم پرست رہنما اور ٹی ایل پی کی انٹری، کیا پیپلز پارٹی پر کوئی اثر پڑے گا؟

postImg

رمضان شورو

postImg

ٹنڈو محمد خان کی سیاست میں قوم پرست رہنما اور ٹی ایل پی کی انٹری، کیا پیپلز پارٹی پر کوئی اثر پڑے گا؟

رمضان شورو

ضلع ٹنڈو محمد خان میں قومی اسمبلی کی  ایک اور صوبائی اسمبلی کی دو نشتیں ہیں۔ پیپلز پارٹی کے سید نوید قمر 33 سال سے قومی اسمبلی میں اس علاقے کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

اس ضلعے میں درج ووٹوں کی کل تعداد تین لاکھ 56 ہزار 444 جن میں ایک لاکھ 91 ہزار194 مرد اور ایک لاکھ 65 ہزار 250 خاتون ووٹرز ہیں۔

 ٹنڈو محمد خان کے رہائشی اور پرانے سیاسی کارکن 55 سالہ نوید احمد بتاتے ہیں کہ اس ضلع کی سیاست میں ٹنڈو محمد خان کے تالپور، ٹکھڑ کے سید میراں شاہ، ٹنڈو سائیں داد کے سرہندی، سیدپور کے سید قبول محمد شاہ، جنہان سومرو کے عبدالخالق سومرو کے خاندانوں کا اہم کردار رہا ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ تالپور خاندان کے میر اعجاز تالپور 1971ء میں پیپلز پارٹی کے ایم این اے بنے تھے جن کے صاحبزادے میر عنایت تالپور ایم این اے اور ضلع ناظم رہے ہیں۔ ان کے انتقال کے بعد یہ خاندان پارٹیاں بدلنے سے کمزور پڑ گیا تھا لیکن اب میر عنایت کے بھائی سجاد تالپور اور ان کے صاحبزادے حیدر علی تالپور پیپلز پارٹی میں واپس آ چکے ہیں۔

ٹکھڑ کے سید خاندان کے میراں محمد شاہ سندھ اسمبلی کے سپیکر رہ چکے ہیں اور ان کے صاحبزادے قمر الزماں شاہ 1971ء میں رکن سندھ اسمبلی بنے جن کے بعد ان کے صاحبزادے نوید قمر آٹھویں بار قومی اسمبلی کا انتخاب لڑ رہے ہیں۔ اب ان کے صاحبزادے قاسم نوید ضلع کونسل کے چیئرمین ہیں جو صوبائی مشیر بھی رہ چکے ہیں اور یہ خاندان ہمیشہ سے پی پی کے ساتھ رہا ہے۔

ٹنڈو سائیں داد کے سرہندی خاندان سے پیر محمد سعید جان ایم پی اے رہے ہیں اور ان کے صاحبزادے پیر خالد جان 2005ء میں ضلع ٹنڈو محمد خان کے ضلع بننے سے پہلے دو مرتبہ چیئرمین ضلع کونسل حیدر آباد رہے ہیں۔

پیر خالد جان کے صاحبزادے احمد سعید پی ایس 67 پر آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں لیکن ان کے چچا پیر سجاد جان پیپلز پارٹی کی حمایت کر رہے ہیں۔

سیدپور کے قبول محمد شاہ دو مرتبہ ایم پی اے رہ چکے ہیں اور یہاں کی سید، ملاح، سولنگی، سٹھیو، کاتیار، گوپانگ اور سومرو برادریوں میں ان کا وسیع اثر و رسوخ ہے۔ سید قاسم نوید سے پہلے قبول محمد شاہ کے صاحبزادے سعید محمد چیئرمین ضلع کونسل تھے اور یہ خانوادہ بھی پیلز پارٹی کے ساتھ ہے۔

جنہاں سومرو کے عبدالخالق سومرو ایم پی اے تھے اور پھر ان کے صاحبزادے عبدالکریم سومرو منتخب ہوتے رہے۔ پیپلز پارٹی سے وابستہ اس خاندان کی تیسری نسل الیکشن لڑ رہی ہے اور اب عبدالکریم سومرو کے صاحبزادے خرم کریم صوبائی اسمبلی کے لیے امیدوار ہیں۔

ٹنڈو محمد خان کی واحد قومی نشست( این اے 221 ) سے پچھلی بار سید نوید قمر نے لگ بھگ 76 ہزار اور جی ڈی اے کے علی نواز تالپور نے 45 ہزار ووٹ لیے تھے۔ پی ٹی آئی کے عبدالجبار میمن 15 ہزار ووٹ کے ساتھ تیسرے نمبر پر تھے۔

این اے 221 پر اس بار پی پی پی کے سید نوید قمر ، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ محمد عرفان نظامانی سمیت 17 امیدوار میدان میں ہیں۔ جی ڈی اے کے علی نواز تالپور غیر اعلانیہ طور الیکشن سے دستبردار ہو گئے ہیں۔

اس ضلعے کی درگاہ ملا کاتیار کے سجادہ نشیں میاں تاج محمد، جت برادری کے سردار اور وائس چیئرمین ضلع کونسل غلام مصطفیٰ اور سٹھیو برادری کے بابو اللہ رکھیو سٹھیو پی پی امیدوار نوید قمر کی حمایت کر رہے ہیں۔ ان کے علاوہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے فائدہ اٹھانے والی 51 ہزار 305 خواتین بھی زیادہ تر پیپلز پارٹی کو ووٹ کرتی ہیں۔

پی ایس 66 ٹنڈو محمد خان کی شہری صوبائی نشست ہے جہاں سے گذشتہ انتخابات میں پیپلز پارٹی کے اعجاز شاہ جیتے تھے۔ یہ نشست 1988ء سے پی پی حاصل کر رہی ہے لیکن یہاں سے 2002ء میں علی نواز تالپور مقامی اتحاد بنا کر پانچ سو ووٹوں سے جیت گئے تھے۔

اب یہاں سے پی پی کے اعجاز شاہ، جی ڈی اے کے علی نواز تالپور ، پی ٹی آئی کے الطاف نظامانی، تحریک لبیک کے پیر محمد علی جان سرھندی، مرکزی مسلم لیگ کی مسمات نعیمہ سمیت 20 امیدوار میدان میں ہیں۔

جے یو آئی نے پہلی بار اس حلقے میں خاتون امیدوار امبر شفیع محمد نظامانی کو ٹکٹ دے کر میدان میں اتارا ہے لیکن وہ انتخابی نشان الاٹ کرانے کے بعد شوہر کے ساتھ عمرہ کرنے کے لیے چلی گئی ہیں۔

گذشتہ انتخابات میں یہاں پیپلز پارٹی کے اعجاز شاہ نے 32 ہزار 665 ووٹ لیے تھے جبکہ پی پی مخالفین کو مجموعی طور پر 43 ہزار 617 ووٹ پڑے تھے جس پر پیپلز پارٹی کو تشویش لاحق ہوئی تھی۔

صورتحال پر قابو پانے کے لیے پیپلز پارٹی نے 33 برس سے پارٹی کے مخالف تالپور خاندان کے سربراہ میر سجاد تالپور اور ان کے صاحبزادے علی حیدر تالپور کو پارٹی میں شامل کر لیا ہے اور یوں اس نشست پر روایتی مخالفت کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ جس کا فائدہ نوید قمر کو بھی ہوا اور علی نواز تالپور دل برداشتہ ہو کر گھر بیٹھ گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

postImg

ٹنڈوالہیار: ایم کیو ایم اور جے یو آئی بھی جی ڈی اے کے حق میں دستبردار، کیا کوئی تبدیلی آئے گی؟

 البتہ اس نشست پر پیر احمد جان سرھندی کی انٹری نے شھر کے ووٹرز کو اپنی دھواں دار تقریروں سے گرما دیا ہے لیکن ان کو کتنے ووٹ پڑتے ہیں یہ کہنا قبل از وقت ہے۔

پی ایس 67 بلڑی شاہ کریم اور ٹنڈو غلام حیدر تحصیلوں پر مشتمل ہے جہاں سے پی پی امیدوار 1988 سے کامیاب ہوتے آرہے ہیں اور پچھلی بار عبدالکریم سومرو جیتے تھے۔ جی ڈی اے کے عبدالرحیم کاتیار دوسرے نمبر پر تھے۔

اس بار یہاں سے قوم پرست رہنما اور ترقی پسند پارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی، پیپلز پارٹی کے خرم کریم سومرو ، جی ڈی اے چھوڑ کر تحریک انصاف میں شامل ہونے والے عبد الرحیم کاتیار، تحریک لبیک کے نور محمد ترک اور پیر احمد سعید جان آزاد سمیت 13 امیدوار ہیں۔

بلڑی شاہ کریم کے سماجی رہنما مہتاب علی بتاتے ہیں کہ اس نشست پر ڈاکٹر قادر مگسی کی حمایت میں نادر اکمل لغاری نے اپنی برادری کے نامور وکیل عاجز لغاری کو الیکشن سے دستبردار کرایا ہے۔ عوامی تحریک کے ایاز لطیف پلیجو اور سندھ ہاری کمیٹی کے چیئرمین ثمر جتوئی بھی قادر مگسی کا ساتھ دے رہے ہیں۔

جے یو آئی کے امیدوار یہاں سے قادر مگسی کی حمایت میں دستبردار ہو گئے ہیں جبکہ سندھ یونائیٹڈ پارٹی اور جیئے سندھ محاذ بھی ( ریاض چانڈیو ) بھی قوم پرست رہنما کی حمایت کر رہی ہیں۔ اس طرح اس نشست پر کانٹے دار مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے۔

تاریخ اشاعت 4 فروری 2024

آپ کو یہ رپورٹ کیسی لگی؟

author_image

رمضان شورو گزشتہ 22 سال سے صحافت کے پیشے سے وابستہ ہیں۔ وہ خواتین، بچوں، اقلیتوں اور سماج کے پسماندہ طبقات کے حقوق اور مسائل پر رپورٹنگ کرتے ہیں۔

thumb
سٹوری

پنجاب حکومت کسانوں سے گندم کیوں نہیں خرید رہی؟

arrow

مزید پڑھیں

User Faceاحتشام احمد شامی
thumb
سٹوری

الیکٹرک گاڑیاں اپنانے کی راہ میں صارفین کے لیے کیا رکاوٹیں ہیں؟

arrow

مزید پڑھیں

آصف محمود

سوات: نادیہ سے نیاز احمد بننے کا سفر آسان نہیں تھا

thumb
سٹوری

پسنی: پاکستان کا واحد "محفوظ" جزیرہ کیوں غیر محفوظ ہوتا جا رہا ہے؟

arrow

مزید پڑھیں

User Faceملک جان کے ڈی

پنجاب: فصل کسانوں کی قیمت بیوپاریوں کی

چمن: حکومت نے جگاڑ سے راستہ بحال کیا، بارشیں دوبارہ بہا لے گئیں

thumb
سٹوری

بھٹہ مزدور دور جدید کے غلام – انسانی جان کا معاوضہ 5 لاکھ روپے

arrow

مزید پڑھیں

User Faceنعیم احمد

ہندؤں کا ہنگلاج ماتا مندر، مسلمانوں کا نانی مندر"

thumb
سٹوری

نارنگ منڈی: نجی سکولوں کے طالب علموں کے نمبر زیادہ کیوں آتے ہیں؟

arrow

مزید پڑھیں

User Faceمعظم نواز

ای رکشے کیوں ضروری ہیں؟

لاہور میں کسان مظاہرین کی گرفتاریاں

thumb
سٹوری

گلگت بلتستان: انس کے سکول کے کمپیوٹر کیسے چلے؟

arrow

مزید پڑھیں

User Faceنثار علی
Copyright © 2024. loksujag. All rights reserved.
Copyright © 2024. loksujag. All rights reserved.