پاکستان کے اکثر چھوٹے بڑے شہروں میں لوگ آمد و رفت کے لیے تین پہیوں والی گاڑی استعمال کرتے ہیں، جسے آٹو رکشہ کہا جاتا ہے۔ ان سے بہت سارے لوگوں کا روزگار جڑا ہواہے۔ پاکستان میں جن لوگوں کے پاس گاڑی کی سہولت نہیں ہوتی وہ رکشے کا استعمال کرتے ہیں، حالانکہ چند ایک بڑے شہروں میں میٹروبس جیسی سروسز بھی موجود ہیں، لیکن وہ ایک مخصوص روٹ پر چلتی ہیں، جبکہ رکشہ ایک سستی اور باسہولت سواری ہے ۔ ۔پاکستان میں 22 ملین رکشے اور موٹر سائیکلیں فعال ہیں، اور یہ ایک بہت بڑی موجودہ معاشی حقیقت ہے۔ اگررکشوں کو بجلی پر منتقل کردیاجائے تو، 20-30 فیصد کاربن کے اخراج کو کم کیا جا سکتا ہے۔اس کے علاوہ پیٹرول اور گیس پر چلنے والے رکشے بہت زیادہ شور پیدا کرتے ہیں لیکن الیکٹرک رکشے کسی قسم کاشور پیدا نہیں کرتے۔ ان کا استعمال نہ صرف ماحولیاتی بہتری لائے گا بلکہ انسانی صحت کو لاحق خطرات میں بھی کمی لائے گااور صارفین کی جیب پر پڑے اضافی بوجھ کو بھی کم کرے گا۔ ہمیں ان کی اہمیت کو سمجھ کر ان کے استعمال کو فروغ دینا چاہیے تاکہ ہماری آنے والی نسلوں کو بہتر ماحول اور بہتر زندگی کا موقع ملے