اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ پیٹرول پر چلنے والے رکشے ماحولیاتی آلودگی کا سبب بنتے ہیں جبکہ بجلی پر چلنے والے رکشے نہ صرف ماحول دوست ہیں بلکہ شور بھی پیدا نہیں کرتے۔ لیکن الیکٹرک رکشوں پر منتقل ہو جانا کیا آسان بات ہے؟ اس کا جواب نفی میں ہی دیا جا سکتا ہے کیونکہ رکشہ ڈرائیور کے دماغ میں کچھ سوالات جنم لیتے ہیں: وہ بیٹری کو چارج کیسے کریں گے؟ بیٹری کو چارج کرنے میں اگر چھ گھنٹے درکار ہوں گے تو اس دوران انہیں بیٹری سٹیشن پر بیٹھ کر انتظار کرنا ہوگا؟ انہیں یہ بات بھی پریشان کرتی ہے کہ وہ ایک سے زائد مہنگی بیٹریاں کیسے خریدیں گے! لیکن ان سب باتوں کا حل موجود ہے! رکشوں میں موجود بیٹریوں کا بوقت ضرورت چارج شدہ بیٹری کے ساتھ بدلا جا سکتا ہے۔ بیٹری چارج کروانے کے لئے انہیں سٹیشن پر بیٹھ کر انتظار نہیں کرنا پڑے گا بلکہ خالی بیٹری کوفوری طور پر چارج شدہ بیٹری سے بدل کر سفر پر روانہ ہوا جا سکتا ہے۔ دن بھر رکشہ چلانے کے لئے بیٹری کو صرف دو سے تین بار ہی چارج کرنا پڑے گا۔